مدرسہ باب العلوم دہلی میں مولانا داؤد امینیؒ کی یاد میں تعزیتی نشست کا انعقاد

 مولانا داؤد امینی صرف ایک فرد نہیں بلکہ ایک ہمہ جہت ادارہ تھے 





ملک کے ممتاز عالم دین، داعیِ ملت، اور دینی و تعلیمی خدمات کے عظیم علمبردار حضرت مولانا داؤد امینی رحمۃ اللہ علیہ کے سانحۂ ارتحال پر آج مدرسہ باب العلوم، جعفر آباد دہلی میں ایک پُرسوز تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اس اجلاس کی صدارت حضرت مولانا مفتی زاہد قاسمی صاحب نے فرمائی، جبکہ نظامت کے فرائض مفتی محمد عاقل قاسمی نے انجام دیےمتعدد ریاستوں سے تعلق رکھنے والے علما، دینی اداروں کے ذمہ داران، اور علمی شخصیات نے شرکت کی۔اجلاس میں حضرت مولانا یحییٰ کریمی صاحب، ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء متحدہ پنجاب نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرحوم کی حیاتِ مبارکہ اور ان کی بے مثال دینی، ملی اور اصلاحی خدمات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا مولانا داؤد امینیؒ ایک بے لوث، بے باک، بااخلاق اور علم دوست شخصیت تھے، جنہوں نے ہمیشہ ملت کے نفع کی بات کی۔ ان کی سادگی، اخلاص، دینی بصیرت اور قومی تشویش آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ اجلاس میں جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سیکریٹری حضرت مولانا حکیم الدین قاسمی صاحب کی خصوصی شرکت بھی رہی۔ انہوں نے مرحوم کی دینی زندگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا مولانا داؤد امینیؒ صرف ایک فرد نہیں بلکہ ایک ادارہ تھے۔ انہوں نے جس ہمت، حوصلے اور بصیرت کے ساتھ دعوت، تعلیم اور اتحاد کی راہ پر کام کیا، وہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ان کی خدمات قوم و ملت کا سرمایہ ہیں، جن سے نئی نسل کو جوڑنا وقت کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں حاضرین نے ماسٹر قاسم ظفر،مولانا عبید اللہ ظفر قاسمی،ماسٹر محمد خورشید احمد جو مولانا مرحوم کے برادر صغیر ہیں اور حافظ محمد اسید، قاری محمد اسعد، مولانا اویس احمد رشیدی، محمد سعد جو کہ مولانا مرحوم کے صاحبزادگان ہیں سے پُر خلوص تعزیت پیش کی اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہونے کا اظہار کیا، اس موقع پر متعدد ممتاز علمائے کرام و شخصیات نے بھی اظہارِ تعزیت کیا، جن میں حضرت مولانا شیر محمد امینی گھاسیڑہ،قاری محمد عارف مفتی ذکاوت حسین قاسمی مولانا محمد طلحہ حسینی مولانا ظفرالدین قاسمی مولانا جاوید احمد صدیقی قاری عبد السمیع مولانا جمیل احمد قاسمی مفتی فضیل احمد قاسمی جنہوں نے حضرت مفتی ابوالقاسم نعمانی اور مفتی محمد سلمان منصور پوری کا تعزیتی پیغام بڑھ کر سنایا قاری محمد اسلم بڈیڈوی، مفتی سلیم قاسمی ساکرس،مولانا عظیم اللہ قاسمی جنہوں نے قائد ملت مولانا محمود مدنی کا تعزیتی پیغام پڑھ کر سنایا مولانا حبیب اللہ امینی مولانا قاسم رحیمی وغیرہ کے علاوہ علاقے کے بے شمار عوام وخواص شامل تھے، اس موقع پر مولانا داؤد امینی کے تیسرے نمبر کے صاحبزادے مولانا محمد اویس رشیدی کو مدرسہ باب العلوم کا مہتمم طے کردیا گیا اور تشریف لائے ہوئے اکابر کے ہاتھوں موصوف کی دستاربندی ہوئی تمام شرکاء نے حضرت مولانا داؤد امینیؒ کے علمی و عملی کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جدائی ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔آخر میں  مفتی زاہد حسین قاسمی کی پر سوز دعاء پر اختتام پذیر ہوا۔اس موقع پر قاری محمد زکریا،مولانا شریف گنوانی،مولاناقاسم رحیمی،مولانا اخلاق قاسمی مولانا رفیع عالم،مولانا طلحہ مہرولی،مفتی صادق قاسمی،مفتی انوار قاسمی، مولانا اظہر قاسم ظفر اشرفی،مولانا شمس القمر امینی ،مفتی عطاء الرحمن جامعی،مولانا اکبر، قاری احرار الحق جوہر قاسمی حکیم عطاء الرحمن اجملی و جملہ اراکینِ مدرسہ موجود رہے۔

Popular posts from this blog

गूगल फार्म व डायरी अपलोड के फरमान से शिक्षक संगठन नाराज़, कल जिलाधिकारी कार्यालय का होगा घेराव

डॉ. आर एस चौहान और डॉ. शेख इब्राहिम वाकिफ को हकीम अजमल खान अंतर्राष्ट्रीय पुरस्कार

PHC मोरना ने खतौली एवेंजर्स को 4 विकेट से रोंदा,46 बॉल पर 72 रन बनाकर अतुल रहे मैन ऑफ दा मैच