اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن شاخ علیگڑھ کے زیر اہتمام یوم اردو اور یوم تعلیم پر شعری نشست 


علی گڑھ : 14نومبر(پریل رلیز)
  اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن شاخ علیگڑھ کے زیر اہتمام شاعر مشرق علامہ اقبال اور مجاہد آزادی مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش پر عالمی یوم اردو و یوم تعلیم کے عنوان سے تحسین علی قمر اساروی کے اعزاز میں ایک پر وقار شعری نشست کا انعقاد معروف صحافی کلیم تیاگی کی رہائش گاہ پرانی چنگی اے ایم یو علی گڑھ میں ہوا۔ جس میں علیگڑھ کے ممتاز اور باوقار شعرا نے شرکت کی۔نشست کی سرپرستی استاد الشعراءڈاکٹر الیاس نوید گنوری اور صدارت اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو اے ایم یو ڈاکٹر مشتاق صدف نے کی جبکہ نظامت کے فرائض معروف شاعر اویس جمال شمسی نے انجام دئے۔ یوم اردو اور یوم تعلیم کے موقع پر تمام شرکاءنے علامہ اقبال اور مولانا ابوالکلام آزاد کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کی مغفرت کی دعائیں کیں۔ اپنے صدارتی خطاب میں ڈاکٹر مشتاق صدف نے کہا کہ آج بھی ہندوستان میں شاعری کا معیاربلند ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن اپنے قیام سے ہی اردو زبان و ادب کے فروغ میں کارہائے نمایاں انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کلیم تیاگی، اور تحسین علی کو مبارک باد پیش کی ۔ مشاعرہ کنوینر کلیم تیاگی نے سبھی کا گلپوشی کرکے استقبال کیا. 
ڈاکٹر الیاس نوید گنوری نے کہا کہ اردو کے فروغ کے لئے صرف اتنا کرنا ہوگا کہ ہر فرد اپنی ذمہ داری لے اور اپنے گھروں میں اردو کو زندہ کریے۔کلیم تیاگی نے کہا کہ اردو خالص ہندوستانی زبان ہے جس کی آبیاری کرنا ہم سب ہندوستانیوں کا فرض ہے۔ یہ کسی خاص فرقہ یا مذہب کی زبان نہیں ہے۔ انہوں نے موجود تمام شعرائے کرام کا شکریہ ادا کیا۔ نشست کا بابرکت آغاز ڈاکٹر مجیب شہزر کی نعت پاک سے ہوا۔ منتخب اشعار پیش خدمت ہیں:
نظر میں سجنے لگا اک حسین مستقبل
جو پالنے میں نظر آئے نونہال کے پاو ¿ں
     ڈاکٹر الیاس نوید گنوری
ان ہاتھوں میں لاٹھی گر ایمانی ہوگی
پانی پر بھی چلنے میں آسانی ہوگی
      ڈاکٹر مشتاق صدف
 امیر شہر تمہیں چن لیا ہے لوگوں نے
تمہاری بات سے پھر اختلاف کون کرے
       ڈاکٹر مجیب شہزر
دیا جواب تو ممکن ہے رخ بدل جائے
رہے خموش تو آئیگا دوسرا پتھر
      اویس جمال شمسی
غافیت امن و اماں اس کی نگہ بانی میں ہے
جس نے بیوی سے لیا پنگا پریشانی میں ہے
       ڈاکٹر رضی امروہوی
 حیرت ہے انسان سلامت تو ہے ورنہ
ہر گام پہ شیطان گھٹن چھوڑ رہا ہے
       انجینئر خالد فریدی
ہوتے ہیں چھوٹے اور بڑے کردار سے سبھی
خود کو بڑا نہ سمجھو تم اونچی اڑان سے
        شاہد غازی      
کرتی ہے رفاقت کے تقاضوں کو جو پورا
اے دوست مرے تجھ میں وہ بات نہیں ہے
        تحسین قمر
 دل کی دنیا تباہ کر بیٹھے
آزمائے کو آزما بیٹھے
   ڈاکٹر دولت رام شرما 
 وقت سے جو بھی انسان ڈر جائیگا
میرا دعوہ ہے بے موت مر جائیگا
      شکیل احمد شکیل
 شعر سن کر لپٹ گئی بیگم 
کتنی میٹھی زبان ہے اردو
      کلیم ٹمر بدایونی
  بعد ازاں اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن دہلی کی جانب سے شائع کردہ یادگار مجلے کا بھی اجراءعمل میں آیا جو عظیم مفکر ،اردو داں اور معروف افسانہ نگار منشی پریم چند کی حیات و خدمات پر شائع کیا گیا ہے۔حاجی افضال احمد، ڈاکٹر عبدالواجد، ماسٹر شاہد، خلیق الاسلام انصاری، محمد حارث، ڈاکٹر ایس یو خان، شاداب تیاگی، مولانا صلاح الدین شیخ وغیرہ موجود رہے.


Popular posts from this blog

मदरसों को बंद करने की रची जा रही साजिश.. जमियत ने नोटिसो को बताया साजिश

गंधक व पोटाश मिलाते समय किशोर की मौत

श्री द्रोणाचार्य पी जी कॉलेज दनकौर के इतिहास विभाग द्वारा किया गया नवाचार